یہ جو ہم توضیح المسائل میں دیکھتے ہیں کہ کہیں لکھا ہوتا ہے احتیاط واجب ، کہیں احتیاط مستحب ، اور کہیں بنا احتیاط کے صرف فتوا بیان ہوتا ہے تو ان سب میں کیا فرق ہے ؟
جواب :
بسم اللہ الرحمن الرحیم
و علیکم السلام
فتوی وہ حکم ہے جو ایک فقیہ مجتہد، مصادر شریعت (کتاب ، سنت ، عقل ، اجماع) سے استنباط کر کے حاصل کرتا ہے ، یعنی جب مجتہد مصادر شریعت سے کسی ایسے ٹھوس نتیجہ پر پہنچتا ہے جو حجیت رکھتا ہے تب جا کے وہ فتوی دیتا ہے ؛ اور اس پر عمل کرنا مقلدین پر ضروری ہے ۔ لیکن جب مجتہد مصادر شریعت سے کسی ایسے نتیجہ پر نہیں پہنچتا تو مکلفین کے فریضہ کو احتیاط کے ذریعہ حل کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ احتیاط بھی دو طرح کا ہوتا ہے ، احتیاط واجب ، اور احتیاط مستحب ۔
احتیاط واجب : وہ احتیاط جو فتوی کے ساتھ نہیں ہے ، مکلف چاہے تو احتیاط واجب پر عمل کرے یا کسی دوسرے فالاعلم کی طرف رجوع کر لے ۔
احتیاط مستحب : وہ احتیاط جو فتوی کے ساتھ ہوتا ہے ، مکلف چاہے تو فتوی پہ عمل کرے یا احتیاط مستحب پر عمل کرے ، یہاں فالاعلم کی طرف رجوع نہیں کر سکتا ۔
مزید معلومات کے لئے :
تبریزی، جواد، صراط النجاة
عاملی، یاسین عیسى، الاصطلاحات الفقهیة فی الرسائل العملیة